ہم بچوں کو نورانی قاعدہ سکھانے کے لیے سبق کو دلچسپ اور آسان بناتے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے حصوں میں سبق تقسیم کرتے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، اور ان کو عملی مشق بھی کرواتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیم کے ساتھ مل کر بچوں کی ضرورتوں کے حساب سے طریقے ڈھونڈتے ہیں اور ان کو باقاعدگی سے فیدبیک دیتے ہیں۔
ہم بچوں کو ناظرہ قرآن سکھاتے وقت سب سے پہلے ان کو تجوید کے اصول آسان اور مرحلہ وار سمجھاتے ہیں۔ چھوٹے چھوٹے حصوں میں تلاوت کرواتے ہیں، ان کی تلاوت کو ریکارڈ کر کے سناتے ہیں، اور ان کی غلطیوں کو نرم طریقے سے درست کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کو قرآنی آیات کا مفہوم بھی بتاتے ہیں تاکہ ان کا تعلق بھی مضبوط ہو۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان کو مستقل مزاجی سے پڑھنے کی عادت ڈالیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ہم بچوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں قرآن حفظ کرواتے ہیں، اور ہر حصے کے بعد ان کی تجوید اور صفات پر بھی دھیان دیتے ہیں۔ ان کو روزانہ تھوڑی سی مشق بھی کرواتے ہیں، اور ان کی غلطیوں کی اصلاح کرتے ہیں،۔ ساتھ ہی ساتھ ان کو انعامات اور حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں، تاکہ ان کا جوش برقرار رہے۔ ہم کچھ سٹڈی میٹریل یا ویڈیوز بھی استعمال کرتے ہیں۔
ہم قرآن کا ترجمہ سکھانے کے لیے چھوٹے چھوٹے اسباق اور آسان زبان استعمال کرتے ہیں۔ ہر آیت کا ترجمہ بتاتے وقت اس کے مفہوم کو آسان مثالوں سے سمجھاتے ہیں اور اس کا پس منظر بھی بتاتے ہیں۔ بچوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں ترجمہ پڑھاتے ہیں اور ان سے سوالات بھی کرتے ہیں تاکہ ان کی سمجھ بڑھے۔ ان کو مختلف مثالیں، اور عملی زندگی سے جوڑ کر سمجھاتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کو ان آیات کے مفاہیم پر غور کرنے کی عادت ڈالیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس طرح بچے نہ صرف جلدی سیکھیں گے بلکہ ان کو ترجمہ سمجھنے میں بھی مزہ آئے گا۔
ہم نماز سکھانے کے لیے بچوں کو تربیت دیتے ہیں ۔ سب سے پہلے ان کو نماز کی اہمیت بتاتے ہیں، پھر آہستہ آہستہ ہر رکعت کے مراحل سمجھاتے ہیں ۔ ہر حرکت اور ہر دعا کو آہستہ آہستہ اور آسان زبان میں سمجھا تے ہیں، اور ان کو عملی طور پر کرواتے ہیں۔ بچوں کو چھوٹے چھوٹے ٹاسک دیتے ہیں، جیسے کہ ایک دو رکعت کی نماز سکھاتے ہیں، اور ان کی حوصلہ افزائی کر تے ہیں۔ ان کو نماز کے فوائد بھی بتا تے ہیں، اور انہیں اس بات کا احساس دلا تے ہیں کہ یہ ان کی روحانی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔
ہم بچوں کو کلمے سکھانے کے لیے پہلے ان کی سادہ اور آسان زبان میں تشریح کرتے ہیں۔ ہر کلمے کے معنی کو روزمرہ کی زندگی سے جوڑ کر سمجھا تے ہیں، اور ان کے ساتھ کچھ چھوٹی چھوٹی مثالیں یا کہانیاں بھی شیئر کر کرتے ہیں۔ ان کو بار بار ان کا مطلب یاد کرواتے ہیں اور ان کی مشق کروا تے ہیں۔ ساتھ ہی ان کو چھوٹے چھوٹے انعامات یا تعریف سے بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، جس سے وہ جلدی یاد کر لیتے ہیں۔
ہم بچوں کو احادیث سکھانے کے لیے پہلے ان کی زبان اور سمجھ کے حساب سے آسان اور مختصر احادیث چنتے ہیں۔ ہر حدیث کا مفہوم سادہ انداز میں سمجھا تے ہیں اور اس کا عملی پہلو بھی بتا تے ہیں، یعنی یہ کہ اس حدیث پر عمل کرنے سے ان کی زندگی میں کیا بہتری آئے گی۔ ہم بچوں کو مثالوں کے ذریعےان احادیث کی چھوٹی چھوٹی مشقیں اور سرگرمیاں دیتے ہیں، تاکہ وہ ان پر عمل کرنا آسانی سے سیکھ سکیں۔ ساتھ ہی ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔
ہم بچوں کو ان دعاؤں سے روشناس کرانے کے لیے پہلے ان کا مطلب سمجھا تے ہیں، پھر ان کی اہمیت بتا تے ہیں اور یہ کہ کس موقع پر یہ دعائیں پڑھنی چاہیے۔ ان دعاؤں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرکے اور ان کی مشق کروا تے ہیں۔ ساتھ ہی ان کو روزمرہ کی زندگی میں ان دعاؤں کے فائدے بتاتے ہیں، جیسے کہ سکون، حوصلہ اور مثبت سوچ ، تاکہ وہ مزے سے سیکھیں اور ان کی زندگی میں ان کا اثر بھی نظر آئے۔
عقیدہ: یعنی دین کی وہ اصولی و ضروری باتیں جن کا جاننا اور دل سے یقین کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
- عقیدہ : (1)
تمام عالم پہلے نا پیدا تھا پھر اللہ تعالی کے پیدا کرنے سے موجود ہوا۔
- عقیدہ : (2)
اللہ ایک ہے وہ کسی کا محتاج نہیں اس کے سب محتاج ہیں، نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ کسی جنا گیا، کوئی اس کے مقابل کا نہیں۔
- عقیدہ : (3)
اللہ ہمیشہ سے ہے ہمیشہ رہے گا۔
- عقیدہ : (4)
کوئی چیز اللہ کے مانند نہیں، وہ سب سے نرالا ہے۔
- عقیدہ : (5)
اللہ زندہ ہے ہر چیز پر اس کو قدرت ہے، کوئی چیز اس کے علم سے پوشیدہ نہیں۔
- عقیدہ : (6)
اللہ ہی نے پہلے سب کو پیدا کیا وہی قیامت میں دوبارہ پیدا کرے گا وہی جلاتا ہے وہی مارتا ہے نہ سوتا ہے نہ اونگھتا ہے کمال کی ساری صفات اسی کو حاصل ہیں نقصان کی ساری صفات سے وہ پاک ہے۔
- عقیدہ : (7)
مخلوق کی صفات سے اللہ تعالی پاک ہے قرآن و حدیث میں بعض جگہ جو مخلوقات کی صفات اللہ کے لیے ائی ہیں اس کے. معنی اللہ ہی کے سپرد ہیں۔
- عقیدہ : (8)
دنیا میں جو کچھ بھلا برا ہوتا ہے سب کو اللہ تعالی ہونے سے پہلے جانتے ہیں اور جاننے کے مطابق پیدا کرتے ہیں، اسی کا نام تقدیر ہے۔
- عقیدہ : (9)
بندوں کو اللہ تعالی نے سمجھ اور ارادہ دیا ہے۔ جس سے وہ گناہ و ثواب کے کام اپنے اختیار سے کرتے ہیں، مگر بندوں کو کسی کام کے پیدا کرنے پر قدرت نہیں۔
- عقیدہ : (10)
بندوں کو اللہ تعالی نے ایسے کام کا حکم نہیں دیا جو بندوں سے نہ ہو سکے۔
- عقیدہ : (11)
کوئی چیز خدا کے ذمے ضروری نہیں وہ جو کچھ مہربانی کرے اس کا فضل ہے۔
- عقیدہ : (12)
بہت سے پیغمبروں کو سیدھا راستہ بتانے کے لیے اللہ تعالی نے بھیجا وہ سب گناہوں سے پاک معصوم ہوتے ہیں۔
- عقیدہ : (13)
پیغمبروں میں بعض کا رتبہ بعض سے بڑا ہوا ہے سب سے زیادہ مرتبہ ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔
- عقیدہ : (14)
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سب سے اخری نبی اور رسول ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نیا نبی نہیں آ سکتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک تمام جن و انس کے نبی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو کسی قسم کا نبوت کا دعوی کرے اور جو اس کو مانے سب کافر ہیں۔
- عقیدہ : (15)
ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے جاگتے میں جسم کے ساتھ مکہ سے بیت المقدس اور وہاں سے ساتوں آسمان پر وہاں سے جہاں تک اللہ تعالی کو منظور ہوا پہنچایا اور پھر واپس مکہ میں پہنچا دیا۔
- عقیدہ : (16)
اللہ تعالی نے کچھ مخلوق کو نور سے پیدا کر کے ان کو ہماری نگاہوں سے پوشیدہ کیا ہے ان کو فرشتہ کہتے ہیں وہ کبھی اللہ تعالی کے حکم کے خلاف کوئی کام نہیں کرتے۔
- عقیدہ : (17)
اللہ تعالی نے کچھ مخلوقات آگ سے پیدا کر کے ان کو ہماری نظروں سے پوشیدہ کیا ہے ان کو" جن " کہتے ہیں ان میں نیک و بد سب طرح کے ہوتے ہیں ان کے اولاد بھی ہوتی ہے۔
- عقیدہ : (18)
جو ہمیشہ ہر حال میں اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اس کو ولی کہتے ہیں،اس سے کبھی ایسی بات ظاہر ہو جائے جو اور لوگوں سے نہیں ہو سکتی تو ایسی باتوں کو کرامت کہتے ہیں۔
- عقیدہ : (19)
ولی کتنے ہی بڑے درجے کو پہنچ جائے مگر کسی نبی کے برابر نہیں ہو سکتا۔
- عقیدہ : (20)
کوئی خدا کا کیسا ہی پیارا ہو جائے مگر جب تک ہوش و حواس درست ہیں شریعت کے تمام احکام نماز،روزے وغیرہ کا پابند رہنا فرض ہے۔
- عقیدہ : (21)
جو شریعت کے خلاف چلے وہ خدا کا دوست اور بزرگ نہیں ہو سکتا اگر اس کے ہاتھ سے کوئی اچنھبے کی بات دکھلائی دے تو وہ شیطانی دھندہ ہے اس کو استدراج کہتے ہیں۔
- عقیدہ : (22)
ولی لوگوں کو کبھی بعض باتیں بھید کی سوتے یا جاگتے میں معلوم ہو جاتی ہیں اس کو کشف و الہام کہتے ہیں اگر شریعت کے موافق ہو تو قبول اگر خلاف ہو تو مردود ہے۔
- عقیدہ(23)
اللہ اور رسول نے دین کی سب باتیں قرآن و حدیث میں بتلا دی اب کوئی نئی بات دین میں پیدا کرنا جس کا قرآن و حدیث اور خیر القرون میں ثبوت نہ ہو بدعت کہلاتا ہے بدعت بہت بڑا گناہ ہے۔
- عقیدہ : (24)
اللہ تعالی نے بہت سی کتابیں آسمان سے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے اپنے پیغمبروں پر اتاری۔ قرآن مجید آخری آسمانی کتاب ہے، قیامت تک محفوظ رہے گا اس میں کوئی تبدیلی ہرگز نہیں ہو سکتی۔
- عقیدہ : (25)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جس نے اسلام کی حالت میں دیکھا اور اسے اسلام کی حالت میں موت آئی ان کو صحابی کہتے ہیں۔
- عقیدہ : (26)
صحابہ کے قرآن و حدیث میں بہت فضائل آئے ہیں ان سے محبت اچھا گمان لازم ہے اگر ان کے بارے میں ایسی ویسی بات سننے میں آئے تو اسے بھول چوک سمجھیں ان کی برائی یا تنقید ہرگز جائز نہیں۔
- عقیدہ : (27)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد اور بیویاں سب کی تعظیم ضروری ہے اولاد میں سب سے بڑا رتبہ حضرت فاطمہ اور بیویوں میں حضرت خدیجہ اور حضرت عائشہ کا ہے۔
- عقیدہ : (28)
ایمان جب درست ہوتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کو سب باتوں میں سچا سمجھیں اور ان کو مان لے اللہ اور اس کے رسول کی کسی بات میں شک کرنا یا اس کو جھٹلانا اس میں عیب نکالنا یا اس کے ساتھ مذاق اڑانا ان سب باتوں سے ایمان جاتا رہتا ہے۔
- عقیدہ : (29)
قراآن و حدیث کے کھلے مطلب کا نہ ماننا اور ایچ ایچ کر کے اپنا مطلب بنانے کو معنی گھڑنا الحادوبددینی کی بات ہے۔
- عقیدہ : (30)
گناہ کو حلال سمجھنے سے ایمان جاتا رہتا ہے۔
- عقیدہ : (31)
گناہ خواہ کتنا ہی برا ہو، جب تک اس کو برا سمجھے اس سے ایمان نہیں جاتا البتہ کمزور ہو جاتا ہے۔
- عقیدہ : (32)
اللہ تعالی سے نڈر ہو جانا یا نا امید ہو جانا کفر ہے۔
- عقیدہ : (33)
کسی مسلمان کا نام لے کر کافر کہنا یا اس پر لعنت کرنا جائز نہیں۔
- عقیدہ : (34)
مرنے کے بعد آدمی دفن ہو یا کسی حالت میں ہو اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں جن کا نام منکر نکیر ہے اور وہ رب، دین اور نبی کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔
- عقیدہ : (35)
اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جتنی نشانیاں قیامت کی بتائی ہیں وہ سب ضرور ہونے والی ہیں مثلا امام مہدی اپنی خاص علامتوں کے ساتھ ظاہر ہوں گے کا نا دجال نکلے گا دنیا میں فساد مچے گا حضرت عیسی علیہ السلام جو آسمان پر زندہ ہیں وہاں سے اتریں گے یاجوج ماجوج ظاہر ہوں گے وہ زبردست طاقت رکھتے ہیں ہوں گے ساری زمین میں پھل جائیں گے ایک عجیب قسم کا جانور زمین سے نکلے گا اور آدمیوں سے باتیں کرے گا سورج مغرب سے طلوع ہوگا قرآن اٹھا لیا جائے گا وغیرہ۔
- عقیدہ : (36)
جب سار ی علامات پوری ہوگی تو قیامت واقع ہوگی حضرت اسرافیل خدا کے حکم سے صور پھونکیں گے، جس سے زمین و آسمان پھٹ جائے گا تمام مخلوقات مر جائے گی۔
- عقیدہ : (37)
جب اللہ کو منظور ہوگا دوسری بار صور پھونکا جائے گا جس سے سارا عالم دوبارہ پیدا ہو جائے گا مردے زندہ ہو جائیں گے اور میدان حشر میں جمع ہوں گے وہاں سب کا حساب و کتاب ہوگا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو حوض کوثر کا پانی پلائیں گے ہر ایک کو پل صراط سے گزرنا ہوگا۔
- عقیدہ : (38)
دوزخ پیدا ہو چکی ہے، اس میں سانپ بچھو اور طرح طرح کا عذاب ہے
- عقیدہ : (39)
دوزخیوں میں سے جن میں ذرا بھی ایمان ہوگا وہ سزا بھگت کر یا کسی کی شفاعت سے جنت میں داخل ہوں گے مگر کافر اور مشرک ہمیشہ عذاب میں رہیں گے ان کو موت بھی نہ ائے گی۔
- عقیدہ : (40)
جنت پیدا ہو چکی ہے اس میں طرح طرح کی نعمتیں ہیں جو اس میں داخل ہو جائے گا وہ کبھی نہ نکلے گا اور نہ اس میں موت ائے گی۔
- عقیدہ : (41)
اللہ تعالی کو اختیار ہے کہ چھوٹے گناہ پر سزا دے دیں اور بڑے گناہ کو محض اپنی مہربانی سے معاف فرما دیں،اور بالکل سزا نہ دے۔
- عقیدہ : (42)
جن لوگوں کا نام لے کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا جنتی ہونا بتایا ہے ان کے سوا کسی کے جنتی ہونے کا قطعی حکم نہیں لگا سکتے۔
- عقیدہ : (43)
جنت میں جنتیوں کو اللہ تعالی کا دیدار ہوگا جو جنت کی سب سے بڑی نعمت ہے۔
- عقیدہ : (44)
دنیا میں جاگتی ہوئی ان آنکھوں سے اللہ تعالی کو نہ کسی نے دیکھا ہے نہ دیکھ سکتا ہے۔
- عقیدہ : (45)
جس حالت پر خاتمہ ہوگا اسی کے مطابق جزا و سزا ہوگی۔